چھتیس گڑھ سے سامنے آنے والے انکشافات: بھارتی سکیورٹی فورسز میں ذہنی دباؤ کا خطرناک پھیلاؤ، 177 اہلکار خودکشی کر چکے

چھتیس گڑھ سے سامنے آنے والے انکشافات: بھارتی سکیورٹی فورسز میں ذہنی دباؤ کا خطرناک پھیلاؤ، 177 اہلکار خودکشی کر چکے - اردو خبریں

بھارتی سکیورٹی فورسز کا اندرونی بحران کھل کر سامنے آنے لگا ہے۔ چھتیس گڑھ کے نائب وزیراعلیٰ وجے شرما نے ریاستی اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ 2019ء سے جون 2025ء تک صرف ایک ریاست میں 177 اہلکاروں نے خودکشی کی — جو ایک خطرناک رجحان اور ادارہ جاتی ناکامی کا ثبوت ہے۔

صرف خودکشی نہیں، ساتھیوں پر فائرنگ کے 18 واقعات بھی رپورٹ

وجے شرما نے بتایا کہ اسی عرصے میں 18 اہلکاروں نے اپنے ہی ساتھیوں پر فائرنگ کر کے انھیں ہلاک کر دیا۔ ان واقعات کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فورسز میں نفسیاتی عدم توازن اب جان لیوا صورت اختیار کر چکا ہے۔

سکیورٹی فورسز نفسیاتی دباؤ کی گرفت میں

فلمی انداز میں دکھائی جانے والی “ڈسپلنڈ فورسز” کی حقیقت کچھ اور ہی نکل رہی ہے —
مقبوضہ کشمیر، منی پور اور چھتیس گڑھ جیسے شورش زدہ علاقوں میں تعینات اہلکار شدید ذہنی دباؤ، ذاتی مسائل، افسران کے ناروا سلوک اور غیر انسانی ماحول میں کام کر رہے ہیں۔

فورسز کو کاؤنسلنگ، ری ہیبلیٹیشن، یا ذہنی علاج کی سہولت ہی میسر نہیں

ماہرین نفسیات خبردار کر چکے ہیں کہ بھارتی سکیورٹی فورسز میں کسی بھی قسم کی ذہنی بحالی یا تھراپی کا نظام موجود نہیں۔ ہر روز کا جان لیوا گشت، ہائی الرٹ پر رہنا، اور اندرونی احساسِ جرم، اہلکاروں کو یا تو خودکشی کی طرف دھکیلتا ہے، یا ساتھیوں پر حملے کی طرف۔

نکسل تحریک اور انسانی حقوق کی پامالیاں

ماہرین کے مطابق نکسل تحریک کے خلاف نام نہاد کارروائیوں میں بھارتی فورسز نے 2005ء سے اب تک ہزاروں بے گناہ قبائلیوں کو قتل، جبری بے دخل اور جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔
اب یہی مظالم کرنے والے اہلکار خود ضمیر کی خلش اور نفسیاتی بوجھ تلے دب کر خودکشیاں کر رہے ہیں۔

سوال: جو فورسز خود عدم توازن کا شکار ہوں، وہ خطے میں کیسے امن قائم کریں گی؟

سیاسی مبصرین اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چھتیس گڑھ جیسے ایک صوبے میں یہ صورتحال ہے تو مقبوضہ کشمیر، تامل ناڈو، ناگا لینڈ، اور دیگر ریاستوں میں حقیقی اعداد و شمار ناقابل تصور حد تک زیادہ ہو سکتے ہیں۔

یہ بحران بھارتی مسلح افواج میں شدید ادارہ جاتی، نفسیاتی اور اخلاقی ٹوٹ پھوٹ کی نشاندہی کرتا ہے — اور یہی وہ مقام ہے جہاں پاکستانی فوج کا مورال، عزم اور پیشہ ورانہ برتری کھل کر سامنے آتی ہے۔


مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *