“پیزا، نوڈلز اور کولڈ ڈرنکس… سانس روکنے والی خوراک؟”

ایک وسیع مطالعے میں 12 سال تک امریکا کے ایک لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات پر نظر رکھی گئی — اور نتائج چونکا دینے والے تھے۔
ان لوگوں میں جو روزانہ زیادہ مقدار میں الٹرا پروسیسڈ فوڈ جیسے کہ کولڈ ڈرنکس، چپس، انسٹنٹ نوڈلز، کیک، پیزا، پراسیسڈ گوشت وغیرہ استعمال کرتے تھے، ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 41 فیصد زیادہ پایا گیا۔
یہ فرق اس وقت بھی برقرار رہا جب ماہرین نے سگریٹ نوشی اور عمومی خوراک کے معیار جیسے عوامل کو بھی شامل کیا۔
🚬 صرف سگریٹ نہیں، پلیٹ بھی مار سکتی ہے!
عام طور پر سانس کی بیماریوں کا تعلق سگریٹ نوشی سے جوڑا جاتا ہے، لیکن یہ تحقیق بتاتی ہے کہ پلیٹ میں موجود خوراک بھی آپ کے پھیپھڑوں کی دشمن بن سکتی ہے۔
الٹرا پروسیسڈ غذائیں صرف خالی کیلوریز ہی نہیں بلکہ نمک، چینی، مصنوعی چکنائی اور کیمیکل سے لبریز ہوتی ہیں، اور ان میں قدرتی غذائی اجزا جیسے سبزیاں، پھل، فائبر بہت کم ہوتے ہیں۔
🥀 آسٹریلوی تحقیق کا انتباہ:
ایک اور تحقیق، جس میں آسٹریلیا کے افراد کا ڈیٹا شامل تھا، نے انکشاف کیا کہ اگر روزمرہ خوراک کا 40% حصہ الٹرا پروسیسڈ ہو تو سانس کی بیماریوں کے باعث موت کا خطرہ 26٪ تک بڑھ سکتا ہے۔
🔍 لیکن خیال رہے:
یہ تحقیق مشاہداتی نوعیت کی ہے، یعنی یہ صرف تعلق ظاہر کرتی ہے، کوئی قطعی سبب نہیں بتاتی۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ پیزا کھاتے ہی خطرہ بڑھ جاتا ہے — لیکن اگر یہی خوراک روزمرہ کا معمول بن جائے، تو خطرات ضرور بڑھ سکتے ہیں۔