“ٹرمپ کا نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کا امکان — کمبوڈیا نے امن کردار کو سراہا”

پھنام پین — عالمی منظرنامے میں ایک حیران کن پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں کمبوڈیا نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ:
“صدر ٹرمپ نے تھائی لینڈ کے ساتھ حالیہ سرحدی کشیدگی کے خاتمے میں جو کردار ادا کیا، وہ قابلِ ستائش ہے۔”
🌍 تجارت، امن اور انسانی بحران پر اقدامات
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ٹرمپ نے نہ صرف امن کے فروغ کے لیے براہ راست سفارتی مداخلت کی، بلکہ تجارتی مراعات اور برآمدی ٹیکس میں نمایاں کمی کے فیصلے بھی کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ:
-
کمبوڈیا کی ملبوسات اور جوتوں کی صنعت پر امریکی ٹیکس 49 فیصد سے کم ہو کر 19 فیصد کر دیا گیا ہے،
-
جس سے ملک کی معاشی بحالی میں مدد ملی ہے۔
🔥 تنازع کا پس منظر
یاد رہے کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان حالیہ کشیدگی کے نتیجے میں:
-
43 افراد ہلاک ہوئے،
-
جبکہ 3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔
صورتحال تشویشناک ہونے پر ٹرمپ نے دونوں ملکوں کے رہنماؤں سے براہ راست رابطہ کیا، اور واضح کیا کہ امریکہ کے ساتھ مستقبل کے تجارتی تعلقات امن پر مشروط ہوں گے۔
🤝 جنگ بندی اور مذاکرات
ان کوششوں کے بعد ملائیشیا میں ہونے والے مذاکرات میں:
-
دونوں ممالک بغیر کسی شرط کے جنگ بندی پر راضی ہو گئے،
-
مذاکرات میں ملائیشیا، کمبوڈیا، تھائی لینڈ کے وزرائے اعظم،
-
اور امریکہ و چین کے سفرا نے بھی شرکت کی۔
🏆 عالمی سطح پر اعتراف؟
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ اس سے قبل:
-
پاکستان اور
-
اسرائیل بھی ان کی نامزدگی کی حمایت کر چکے ہیں۔
یہ پیش رفت دنیا میں بدلتی ہوئی سفارتی ترجیحات اور غیر روایتی قیادت کے کردار پر ایک نئی بحث کو جنم دے سکتی ہے۔
کیا نوبیل کمیٹی اس غیر روایتی امیدوار کو ایوارڈ دے گی؟
یہ سوال آئندہ مہینوں میں خبروں کی سرخیوں کا حصہ بن سکتا ہے۔