وزیراعظم کی زیر صدارت ڈیجیٹل معیشت اور کیش لیس نظام پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان کی بنیاد عوام کو اضافی اخراجات کے بغیر سہولیات کی فراہمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسی کا مقصد ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کو فروغ دینا ہے تاکہ معیشت کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت مؤثر اور جامع عمل درآمد کے لیے صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے عمل میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کا مکمل تعاون ضروری ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صوبائی اداروں کے اشتراک سے ڈیجیٹائزیشن پلان کو مزید فعال بنایا جائے تاکہ مقررہ اہداف وقت پر حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو اس منصوبے کا مستقل حصہ بنایا جائے۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے ضمن میں اہم پیش رفت کی گئی ہے۔ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم کیے جا چکے ہیں، جن کے لیے ضروری قواعد و ضوابط بھی مرتب کیے جا چکے ہیں۔ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرپرسن اور اراکین کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ مرچنٹ آن بورڈنگ فریم ورک کا اجرا 25 جولائی 2025 کو کر دیا گیا ہے، جو ملک میں ڈیجیٹل کاروباری نظام کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز، اسلام آباد کے چیف کمشنر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔