ٹیکنالوجی July 19, 2025 Shahbaz Sayed

نیا سیارہ Kepler‑139 f دریافت، جس کا حجم مشتری سے کم مگر کشش حیران کن

ماہرین فلکیات نے Kepler-139 f نامی ایک نئے سیارے کی دریافت کی ہے، جو اپنے حجم اور کشش ثقل کے اعتبار سے سائنسی دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

یہ سیارہ مشتری سے تقریباً 0.595 گنا چھوٹا ہے، تاہم اس کا ماس تقریباً 36 زمینوں کے برابر ہے، جو اسے ایک غیرمعمولی گیس دیو بناتا ہے۔

Kepler-139 f اپنے ستارے کے گرد تقریباً 355 دنوں میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا اپنے میزبان ستارے سے فاصلہ تقریباً 1.006 AU (یعنی زمین-سورج کے فاصلے کے برابر) ہے۔

یہ دریافت ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTVs) اور ریڈیئل ویلیو (RV) ڈیٹا کے امتزاج سے ممکن ہوئی۔ ماہرین نے یہ سیارہ اس نظام میں دریافت کیا جہاں پہلے سے تین ٹرانزٹنگ سیارے موجود تھے، تاہم Kepler-139 f کا مخصوص مدار اور ایک بیرونی عظیم گیس دیو کی کشش ثقل کی وجہ سے یہ سیارہ ٹرانزٹ میں نظر نہیں آیا تھا — یہی وجہ تھی کہ یہ طویل عرصے تک دریافت سے بچا رہا۔

ماہرین کے مطابق یہ نظام اس بات کی واضح مثال ہے کہ کیسے بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکات کو متاثر کر سکتے ہیں، جس کا براہِ راست اثر ان سیاروں کی ٹرانزٹ کی صلاحیت پر پڑتا ہے۔

اگرچہ Kepler-139 f کا ماحول نیپچون جیسا ہے اور وہاں مستقل زندگی کے امکانات بہت کم ہیں، تاہم یہ دریافت سیاروں کے نظام کی ساخت (architecture) اور ارتقاء (evolution) کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔