صحت August 5, 2025 Shahbaz Sayed

نائٹ ڈیوٹی کا خفیہ بوجھ: ذہنی دباؤ، ہارمونز کا بگاڑ اور صحت کے بڑے خطرات

ایک تازہ مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلسل رات کی ڈیوٹی کرنے والے افراد کو صرف نیند کی کمی ہی نہیں بلکہ ڈپریشن، اینگزائٹی اور ذہنی کمزوری جیسے مسائل کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کے اوقات کی خرابی کی وجہ سے یادداشت، توجہ اور فیصلہ سازی کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جس سے پیشہ ورانہ کارکردگی اور ذاتی زندگی دونوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔

اس سے بڑھ کر، رات بھر جاگنے سے جسم میں اہم ہارمونز جیسے انسولین، میلاٹونن اور کورٹیسول کا توازن بگڑ جاتا ہے، جس سے ذیابیطس، موٹاپا اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

طبی ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا کہ قدرتی حیاتیاتی نظام متاثر ہونے سے ہاضمہ، قوت مدافعت اور بلڈ سرکولیشن میں گڑبڑ ہو سکتی ہے، اور وقت کے ساتھ ساتھ نائٹ شفٹ کرنے والوں کی قوتِ مدافعت بھی کمزور ہونے لگتی ہے۔

مزید یہ کہ ایسے افراد میں ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں، خاص طور پر جب دن میں نیند پوری نہ ہو۔ یہ صورتحال موڈ میں چڑچڑاہٹ، تھکن اور مجموعی کارکردگی میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔


✅ نائٹ ڈیوٹی والوں کے لیے ماہرین کی اہم تجاویز:

  • دن میں مکمل، پُرسکون اور اندھیرے میں نیند لینے کی عادت اپنائیں

  • کیفین اور زیادہ چینی سے پرہیز کریں

  • خوراک میں سبزیاں، پھل، دالیں اور پانی شامل کریں

  • جہاں ممکن ہو، شفٹ روٹیشن اپنائیں

  • باقاعدگی سے طبی معائنہ کروائیں