ملیر میں 16 سالہ اریبہ کے قتل کا معمہ حل، پڑوسی نے زیادتی اور قتل کا اعتراف کرلیا

کراچی کے علاقے ملیر کھوکھراپار میں 16 سالہ اریبہ کے اندوہناک قتل کا معمہ بیس روز بعد حل کرلیا گیا۔ پولیس نے پڑوسی نوجوان محمد حذیفہ کو گرفتار کر لیا، جس نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ اُس نے اریبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اُس کی سانس بند کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ملزم کے مطابق، 10 جولائی کو اریبہ اپنی سہیلی کا پتا پوچھنے اس کے گھر آئی تھی۔ گھر خالی تھا، اور اسی موقع کا فائدہ اٹھا کر اُس نے یہ گھناونا قدم اٹھایا۔ شور مچانے پر اُس نے اریبہ کا منہ دبایا، جس سے وہ دم گھٹنے سے چل بسی۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ “شیطان کے بہکاوے” میں آکر جرم کا مرتکب ہوا۔
پولیس کے مطابق، واقعے کا مقدمہ کھوکھراپار تھانے میں درج کیا گیا، اور میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے زیادتی کی تصدیق ہوئی۔ تفتیش کے دوران 20 سے زائد مشتبہ افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ لیے گئے۔ محمد حذیفہ کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا اور دورانِ تفتیش اس نے اپنا جرم قبول کر لیا۔
بعد ازاں پولیس نے دفعہ 164 کے تحت ملزم کا بیان عدالت میں ریکارڈ کروایا، جس کے بعد عدالت نے جرم ثابت ہونے پر اُسے جیل بھیج دیا۔
مرحومہ اریبہ اپنے دو بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک گھرانے بلکہ پوری برادری کے لیے ایک زخم بن کر رہ گیا ہے، جس کا اثر دیرپا ہے۔