اسلام آباد: حکومت نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرتے ہوئے لیسکو اور میپکو سمیت مختلف ڈیسکوز سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ نجکاری کمیشن نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ کمپنیوں کے مالیاتی، قانونی اور انتظامی ریکارڈ کو حتمی شکل دی جائے۔
ایکسپریس نیوز کو موصولہ دستاویز کے مطابق، نجکاری کمیشن نے میپکو کی نجکاری کے لیے تازہ ترین فنانشل آڈٹ رپورٹس فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ پاور ڈویژن کی ہدایت پر میپکو نے بیلنس اور آف بیلنس شیٹس کی صفائی کا عمل شروع کردیا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ آڈٹ کا بیشتر کام مکمل ہوچکا ہے۔
غیر منقولہ جائیداد اور اثاثہ جات کی تفصیلات
نجکاری کمیشن نے بیچ ٹو میں شامل دیگر ڈیسکوز سے غیر منقولہ جائیداد کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کیا ہے، جس میں قانونی حیثیت، ریونیو ریکارڈ، اور جائیداد کے مالکانہ حقوق کی تفصیلات شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ، اثاثہ جات کی قیمت کا تخمینہ اور انونٹری بھی تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ملازمین اور پنشنرز کا ریکارڈ
کمیشن نے پاور ڈویژن سے کہا ہے کہ وہ ملازمین کی مکمل تفصیلات فراہم کرے، جن میں:
کل ملازمین کی تعداد
ریگولر، کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کی تفصیلات
ہر کٹیگری سے متعلقہ رولز اور ریگولیشنز
اس کے ساتھ ہی پنشنرز کی تعداد اور ان کے واجبات کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔
واجبات اور قابل وصول رقوم
دستاویز کے مطابق، ڈیسکوز کے ذمہ موجود واجبات اور صارفین و دیگر اسٹیک ہولڈرز سے وصول کیے جانے والے قابل وصول واجبات کا ریکارڈ بھی مرتب کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
شیئرز اور پراپرٹیز کی منتقلی
پاور ڈویژن نے میپکو سمیت تمام ڈیسکوز کے شیئرز اور پراپرٹیز کے ٹائٹلز کی منتقلی کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ نجکاری کے عمل میں قانونی پیچیدگیاں دور کی جا سکیں۔