فیس بک پر چوری شدہ مواد کی مونیٹائزیشن ختم کرنے کا اعلان، میٹا کی نئی پالیسی متعارف

میٹا (Meta) نے فیس بک صارفین کے لیے نئی پالیسیوں کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جو اکاؤنٹس بار بار دوسروں کا مواد — جیسے ویڈیوز، تصاویر یا تحریری مواد — چوری کر کے شیئر کرتے ہیں، ان کی مونیٹائزیشن معطل کی جا سکتی ہے اور پوسٹس کی رسائی (Reach) بھی محدود کر دی جائے گی۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد نیوز فیڈز میں اسپیم (spam) مواد کی بھرمار کو روکنا اور اصل تخلیق کاروں (original creators) کو زیادہ نمایاں کرنا ہے۔
میٹا کے مطابق، فیس بک کے خودکار سسٹمز جب ایسی نقل شدہ ویڈیوز یا مواد کی شناخت کریں گے، تو ان کی رسائی کم کر دی جائے گی تاکہ اصل ویڈیو کے تخلیق کار کے ویوز متاثر نہ ہوں۔
کمپنی نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وہ ایک نیا فیچر ٹیسٹ کر رہی ہے، جس کے ذریعے ناظرین کو اصل مواد کے تخلیق کار کے لنک پر لے جایا جائے گا، تاکہ کریڈٹ واضح طور پر دیا جا سکے۔
میٹا نے واضح کیا کہ یہ اقدامات صرف “unoriginal content” پر لاگو ہوں گے۔ وہ تخلیق کار جو ویڈیوز پر تبصرے، وائس اوور یا منفرد انداز میں ترمیم کرتے ہیں، اس پالیسی کی زد میں نہیں آئیں گے۔
✅ نئی پالیسی کے اہم نکات:
-
نقل شدہ مواد بار بار پوسٹ کرنے والے اکاؤنٹس کی کمائی بند ہو سکتی ہے۔
-
اسپیمی اور ری پوسٹ کیے گئے مواد کی رسائی محدود کی جائے گی۔
-
اصل تخلیق کاروں کو کریڈٹ دینے کا نیا فیچر ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔
-
پالیسی کی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے مواد میں بامقصد ترمیم یا تبصرہ شامل کرنے کی ہدایت۔
-
واضح واٹرمارک یا دوسرے پلیٹ فارمز سے سیدھا لیا گیا مواد استعمال کرنے سے گریز کا مشورہ۔
میٹا کا کہنا ہے کہ یہ نئی پالیسیز آئندہ مہینوں میں مرحلہ وار نافذ کی جائیں گی۔ البتہ انسٹاگرام یا تھریڈز پر اس وقت ایسی کسی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا گیا۔
میٹا نے انکشاف کیا کہ 2025 کی پہلی ششماہی میں فیس بک نے پانچ لاکھ سے زائد اسپیمی یا جعلی انگیجمنٹ والے اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کی ہے، جو اس بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد پلیٹ فارم کو صاف، منظم اور تخلیق کار دوست بنانا ہے۔