نیویارک/غزہ: رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے 500 سے زائد ملازمین نے ایک خط میں خبردار کیا ہے کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بعد نسل کُشی کے تمام قانونی تقاضے پورے ہو چکے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ اگر اقوام متحدہ اس جنگ کو نسل کُشی قرار دینے میں ناکام رہا تو ادارے کی ساکھ اور عالمی انسانی حقوق کا نظام شدید دھچکے کا شکار ہوگا۔
ملازمین نے خط میں 1994 کی روانڈا نسل کُشی پر اقوام متحدہ کی خاموشی کی یاد دہانی بھی کرائی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 63 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ عالمی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے کئی علاقے قحط کے دہانے پر ہیں۔ صرف جمعرات کے روز 16 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
غزہ سٹی کے مختلف علاقوں میں شدید بمباری کے باعث ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ رافہ کے ریڈ کراس اسپتال کے مطابق جمعرات کو 31 مریض گولیوں کے زخموں کے ساتھ لائے گئے، جن میں سے 4 موقع پر دم توڑ گئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ افراد خوراک مراکز کے قریب نشانہ بنے۔