عظمیٰ بخاری کی پی ٹی آئی پر کڑی تنقید: ’’این آر او مانگ رہے ہو، بات تو آخر سیاسی لوگوں سے کرنی پڑے گی‘‘

یار آج پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پھر خوب کھل کر پی ٹی آئی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ادھر اُدھر مختلف لوگوں کو پکار کر این آر او مانگ رہے ہیں، لیکن انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ سیاسی مسئلے کا حل آخرکار سیاسی اور جمہوری طریقے سے ہی نکلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چاہے جتنی مرضی دیر کر لیں، بات آخرکار سیاستدانوں سے ہی کرنی پڑے گی۔
عظمیٰ بخاری نے طنز بھی خوب کیا۔ کہنے لگیں کہ ایک طرف یہ کہتے ہیں سیاست ہمارا کام نہیں، اور دوسری طرف انہی سیاستدانوں سے بات کرنے کے لیے ترس بھی رہے ہیں۔ بولیں کہ یہ تو ٹرمپ کی فون کال کا انتظار کرتے رہے، لیکن وہاں سے تو مس کال تک نہیں آئی۔ اور آج جو کیسز بھگت رہے ہیں، وہ بھی ان کی اپنی مہربانی کا نتیجہ ہیں۔
انہوں نے علی امین گنڈاپور پر بھی خوب بات کی۔ کہنے لگیں کہ اگر وہ وزیراعلیٰ کے پی کی حیثیت سے پنجاب آتے ہیں تو ہم ویلکم کہتے ہیں، لیکن اگر وہ گنز لے کر آئیں گے تو بالکل اجازت نہیں ملے گی۔ عظمیٰ نے کہا کہ اگر وہ پنجاب کی ترقی، خوشحالی اور امن کو آگ نہ لگائیں تو ہمیں ان کے جلسے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کئی بار احتجاج کا اعلان کر چکے ہیں، لیکن کہیں کوئی احتجاج ہوا ہی نہیں۔ ان کی 90 دن والی بات بس اپنی نوکری بچانے کے لیے ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ماضی میں بھی علی امین اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ علی امین نے پنجاب میں آ کر صفائی اور عوام کو دی جانے والی سہولتیں دیکھی ہوں گی۔ اب خیبرپختونخوا اور پنجاب کی گڈ گورننس کا فرق بھی ان پر واضح ہو گیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ علی امین اپنی کابینہ کے ساتھ پنجاب کا ایک مطالعاتی دورہ کریں، ہم انہیں اور ان کی ٹیم کو سکھائیں گے کہ پشاور میں صفائی کیسے کرنی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا کہ جتنا ظلم پی ٹی آئی نے پاکستان پر کیا ہے، اتنا کسی اور جماعت نے نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان تو پھانسی چڑھ گئے، موت کی چکیوں میں رہے، مگر ملک کے خلاف کبھی بات نہیں کی۔ جبکہ پی ٹی آئی نے 9 مئی کو جو کچھ کیا، وہ سب نے دیکھا، اوپر سے آئی ایم ایف کو خطوط لکھ کر ملک کے خلاف مہم بھی چلائی۔
ویسے یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کے دوسرے رہنما اس وقت پنجاب میں موجود ہیں۔ آج لاہور میں انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی تحریک کل سے شروع ہو چکی ہے اور یہ 90 دن تک چلے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر شہر، ہر گلی میں تحریک چلائیں گے۔