سیاست July 25, 2025 Shahbaz Sayed

“عرفان صدیقی کا دوٹوک مؤقف: پی ٹی آئی سے خوف نہیں، جمہوریت اور قانون اپنا کام کر رہے ہیں”

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلمان پاکستان آنا چاہیں تو ضرور آئیں، یہاں آ کر احتجاج بھی کریں اور برطانیہ سے سیکھا ہوا طریقہ بھی پی ٹی آئی کو سکھائیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کو 5 اگست کی تحریک سے نہ کوئی خوف ہے اور نہ ہی دلچسپی، اسی لیے اس حوالے سے کوئی اجلاس بھی نہیں بلایا گیا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن پی ٹی آئی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، ہم مذاکرات کے لیے دروازے کھلے رکھتے ہیں، لیکن کسی کو چھت پر چڑھ کر بلانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں سیاسی بحران نام کی کوئی چیز نہیں، ریاست پُرامن انداز میں کام کر رہی ہے اور تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

سینیٹر نے عمران خان کی جیل کی صورتحال پر بھی بات کی اور کہا کہ عمران خان کو جتنی سہولیات حاصل ہیں، ماضی میں کسی قیدی کو نہیں ملیں۔ نواز شریف اور آصف زرداری جیسے رہنماؤں نے جیلیں کاٹیں لیکن شکایتیں نہیں کیں۔

عرفان صدیقی نے 9 مئی کے واقعات کو سنگین جرم قرار دیا اور کہا کہ جو لوگ دفاعی تنصیبات پر حملے میں ملوث تھے، انہیں سزائیں ملنی چاہئیں۔ ان کے پاس اپیل کے لیے عدالتی فورمز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے وقت ٹی ٹی پی کے 40 ہزار طالبان پاکستان لائے گئے، جس کی وجہ سے آج دہشت گردی کا سامنا ہے، اور یہ سوال ہونا چاہیے کہ انہیں یہاں کون لایا؟

عرفان صدیقی نے خارجہ پالیسی سے متعلق کہا کہ یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، نہ کہ گنڈاپور صاحب کا دائرہ اختیار، جنہیں خیبرپختونخوا میں امن و امان اور کرپشن پر نظر رکھنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں، بلکہ وہ تو اب تک کوئی بڑا فلاحی یا ترقیاتی منصوبہ بھی پیش نہیں کر سکے۔

اے پی سی میں شمولیت سے متعلق سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کے بیان کے مطابق یہ کانفرنس موجودہ حکومت کے خاتمے کے لیے بلائی گئی ہے، اور مسلم لیگ (ن) کسی ایسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی۔