شہزاد بھٹی اور رجب بٹ آمنے سامنے: الزامات، دھمکیاں اور وطن واپسی کا چیلنج

ایکسپریس نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر شہزاد بھٹی اور رجب بٹ کے درمیان مذہبی معاملات اور مبینہ توہین کے الزامات پر شدید تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ دونوں کی جانب سے سخت زبان، براہ راست چیلنج اور ذاتی الزامات کا تبادلہ جاری ہے، جبکہ دونوں کے حامی بھی میدان میں اتر آئے ہیں۔
شہزاد بھٹی نے الزام عائد کیا کہ رجب بٹ نے صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کی ہے، اور انہوں نے اسے براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر وہ پاکستان آیا تو اس کے ساتھ نمٹا جائے گا۔ بھٹی کا کہنا تھا کہ “تم پاکستان آؤ، چاہے بعد میں کوئی ادارہ مجھے لے جائے، مگر تمھیں سبق ضرور سکھاؤں گا۔”
جواب میں رجب بٹ نے اعلان کیا کہ وہ 25 جولائی کو پاکستان واپس آرہا ہے۔ اس نے کہا کہ “میں پہلے نہیں آنا چاہتا تھا، مگر اب ضرور آؤں گا۔ لاہور میں تمھیں گھسنے نہیں دوں گا اور پنڈی تم آ نہیں سکتے۔ شیخوپورہ، بھیرہ یا جو بھی مقام منتخب کرنا ہو، بتا دینا۔ میں بھی اکیلا آؤں گا، تم بھی اکیلے آنا۔ پھر سب کو پتہ چل جائے گا کون کیا کر سکتا ہے۔”
رجب بٹ کا کہنا تھا کہ وہ ملک سے فرار نہیں ہوا بلکہ سیکیورٹی خدشات کے باعث باہر جانا پڑا۔ اس نے بھٹی کو یاد دلایا کہ “تم دین کے ٹھیکیدار نہیں، عدالتیں موجود ہیں، اور مجھے اپنے اداروں پر مکمل اعتماد ہے۔”
اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اگر بھٹی کے وائس میسجز اُن افراد تک پہنچا دیے جن کے سہارے وہ اڑ رہا ہے، تو “وہی تمھارا کام تمام کر دیں گے۔”
سوشل میڈیا پر اس تنازع نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے، جہاں ذاتیات، دھمکیاں اور عوامی چیلنجز معمول بنتے جا رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ 25 جولائی کو اعلان کردہ واپسی کس طرف لے جاتی ہے — بات عدالتی کارروائی تک جائے گی یا یہ سارا معاملہ سوشل میڈیا کی گرما گرمی تک ہی محدود رہے گا۔