سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھروں کا منصوبہ، خواتین کو مالکانہ حقوق دیے جا رہے ہیں: شرجیل میمن

حیدرآباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں نوجوان قیادت، خصوصاً بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب اور برسات سے متاثرہ افراد کی بحالی کو اپنی ترجیح بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے تین بار وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت دی کہ متاثرین کو صرف وقتی امداد نہیں بلکہ پکے گھر فراہم کیے جائیں۔ اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے سندھ حکومت نے ورلڈ بینک اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رابطے کیے، جس کے نتیجے میں ایک بڑا ہاؤسنگ منصوبہ شروع کیا گیا۔
شرجیل میمن کے مطابق متاثرین کے لیے بلا تفریق سروے کیا گیا، خواتین و مردوں کے بینک اکاؤنٹس کھلوائے گئے، اور ان میں ترتیب وار مالی معاونت فراہم کی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ منصوبہ سیلاب متاثرین کے لیے دنیا کا سب سے بڑا رہائشی منصوبہ ہے، جس کے تحت 21 لاکھ پکے گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، “اس بار متاثرین نے اپنے نئے گھروں میں بارش کا لطف لیا، پچھلے سال وہ کیمپوں میں چھت کے بغیر تھے۔”
وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ صرف گھر دینا کافی نہیں، بلکہ حکومت زمین کے مالکانہ حقوق بھی فراہم کر رہی ہے — اور وہ بھی گھروں میں موجود سب سے بڑی خاتون کے نام پر، تاکہ خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ ان گھروں کو مفت سولر سسٹم بھی فراہم کیا جائے گا، جس کا آغاز پہلے مرحلے میں دو لاکھ گھروں سے کیا جائے گا۔ ساتھ ہی، صاف پینے کے پانی کی فراہمی پر بھی کام جاری ہے۔
شرجیل میمن نے دعویٰ کیا کہ، “پیپلز پارٹی نے عوام کے لیے جو کیا، اس کی مثال پورے پاکستان میں نہیں ملتی، خاص طور پر صحت کے شعبے میں جس انداز سے کام ہوا، وہ نمایاں ہے۔”