پاکستان August 3, 2025 Shahbaz Sayed

سندھ میں جعلی زرعی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن، 59 مشکوک نمونے لیبارٹری بھجوا دیے گئے

وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کی خصوصی ہدایت پر محکمہ زراعت سندھ نے جعلی اور غیر معیاری زرعی ادویات و کھاد کے خلاف صوبے بھر میں بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران مختلف اضلاع سے 59 مشکوک نمونے حاصل کر کے تجزیے کے لیے لیبارٹری روانہ کر دیے گئے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق ان چھاپوں کا مقصد کسانوں کو جعلی، غیر معیاری اور نقصان دہ زرعی اشیاء کے استعمال سے بچانا اور ان کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔


اہم برآمدات اور مقامات:

  • سجاول:
    ایک غیر رجسٹرڈ ڈیلر کی دکان سے

    • 400 بیگ ہاپو گرینیول

    • 68 بیگ ورٹاکو برآمد کیے گئے۔

  • گولاڑچی (شہید فاضل راہو):
    ایف ایم سی یونائیٹڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے اسٹاک میں

    • ہزاروں مشکوک بیگ

    • 1000 بیگ جعلی فرٹیرا گرینیول بھی شامل

  • سانگھڑ اور شہید بینظیر آباد:
    کیڑے مار ادویات اور کھاد کے

    • 40 سے زائد مشکوک نمونے حاصل کیے گئے

تمام برآمد شدہ مواد کو لیبارٹری تجزیے کے لیے بھیجا گیا ہے تاکہ ان کے معیار اور اصلیت کی تصدیق کی جا سکے۔


وزیر زراعت کا مؤقف:

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے کہا:

“جعلی اور غیر معیاری زرعی اشیاء کی فروخت کسانوں کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے۔ ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے تاکہ صوبے کے کسانوں کا معاشی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔”


مزید انکشافات:

ترجمان عمران علی کے مطابق، زیادہ تر جعلی زرعی ادویات دھان (چاول) کی فصل پر کیڑوں کے خاتمے کے لیے استعمال کی جا رہی تھیں، جو نہ صرف فصل کی تباہی بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہیں۔