کراچی کی ایک تقریب میں سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک نئی نسل سامنے آئی ہے۔ ان کے مطابق حسن نواز، حسین طلعت اور صائم ایوب جیسے باصلاحیت نوجوانوں کو موقع دیا جا رہا ہے جو مستقبل میں ٹیم کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گے۔
سرفراز نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی پچز ہمیشہ پاکستان کے لیے خوش قسمت رہی ہیں، اسی لیے سہ ملکی سیریز اور ایشیا کپ میں قومی ٹیم سے شاندار کارکردگی کی توقع کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فخر زمان کی انجری سے واپسی ٹیم کے لیے بڑی خوشخبری ہے، وہ مکمل میچ ونر ہیں اور حالیہ عرصے میں شاندار فارم میں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کیے جانے کو ایک تاریخی قدم قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے پاس وہاں گولڈ میڈل جیتنے کی صلاحیت ہے۔
اسی موقع پر سابق وکٹ کیپر کامران اکمل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سہ ملکی سیریز کے لیے اسکواڈ درست ہے لیکن ایشیا کپ جیسے بڑے ایونٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب زیادہ سوچ سمجھ کے ساتھ ہونا چاہیے تھا۔ ان کے مطابق بھارت کے خلاف میچ کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر پلاننگ ضروری تھی۔ کامران نے بابر اعظم اور محمد رضوان کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ یہ دونوں تجربہ کار بیٹرز قومی ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق نوجوان کھلاڑیوں پر اعتماد کرنا حوصلہ افزا ہے اور ٹیم کا جارحانہ انداز مستقبل کے لیے مثبت تبدیلی ہے۔ عبدالرزاق نے یقین ظاہر کیا کہ پاکستان کو جلد ہی دنیا کے بہترین پاور ہٹرز میسر آئیں گے۔