سانس کے ساتھ زہر اندر! ہر روز ہزاروں مائیکروپلاسٹک ذرات جسم میں داخل ہو رہے ہیں

ایک نئی تحقیق نے ہوش اُڑا دینے والا انکشاف کیا ہے: ہم روزانہ ہزاروں مائیکروپلاسٹک ذرات سانس کے ذریعے اپنے جسم میں لے رہے ہیں—یہ تعداد پہلے کے اندازوں سے تقریباً 100 گنا زیادہ ہے!
فرانس کی ٹولوز یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے گھروں اور گاڑیوں کے اندر کی ہوا کے نمونوں کا جائزہ لیا۔ 16 مختلف اپارٹمنٹس اور گاڑیوں سے لیے گئے ڈیٹا کے مطابق:
-
گھروں میں فی کیوبک میٹر ہوا میں 528 مائیکروپلاسٹک ذرات پائے گئے
-
گاڑیوں میں یہ تعداد 2238 particles/m³ تک جا پہنچی
😷 روزانہ کتنا پلاسٹک اندر جا رہا ہے؟
تحقیق کے مطابق ہر انسان روزانہ:
-
3200 بڑے ذرات (10 سے 300 مائیکرومیٹر)
-
68,000 چھوٹے ذرات (1 سے 10 مائیکرومیٹر)
سانس کے ذریعے اندر لے رہا ہے!
یہ چھوٹے ذرات پھیپھڑوں، خون، اور حتیٰ کہ دماغ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جہاں یہ سوزش، ہارمونی عدم توازن، اور سنگین صورتوں میں اعضا کے نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔
🛑 ماہرین کی وارننگ:
🔹 “یہ ذرات جسم میں جمع ہو کر وقت کے ساتھ بڑی طبی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔”
🔹 ماہرین نے کہا ہے کہ اس مسئلے پر فوری توجہ، ماحولیاتی پالیسیوں میں تبدیلی، اور آگاہی مہم کی اشد ضرورت ہے۔
📌 احتیاطی تجاویز:
-
گھروں میں ایئر پیوریفائر استعمال کریں
-
وینٹیلیشن بہتر بنائیں
-
پلاسٹک کے کم استعمال کی طرف رجوع کریں
-
گاڑیوں میں کھڑکیاں کھول کر تازہ ہوا آنے دیں