دریائے سندھ میں اونچے سیلابی ریلے کا خدشہ، سندھ حکومت ہائی الرٹ پر

دریائے سندھ میں اونچے سیلابی ریلے کا خدشہ، سندھ حکومت ہائی الرٹ پر - اردو خبریں

کراچی: ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں آج رات پنجاب کے دریاؤں سے آنے والا سیلابی پانی داخل ہوگا، جس کے باعث شیرشاہ بند پر ایک اور اونچا سیلابی ریلا متوقع ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 7 سے 8 لاکھ کیوسک پانی سندھ میں داخل ہوگا جبکہ یہ ریلا 8 ستمبر کی دوپہر صوبہ سندھ کی حدود میں پہنچے گا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق اس وقت دریائے سندھ کے گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مزید تیز کریں۔

بیراجوں پر پانی کی تازہ صورتحال

پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق:

  • پنجند بیراج: پانی کی آمد و اخراج 321,570 کیوسک

  • تریموں بیراج: پانی کی آمد و اخراج 436,651 کیوسک

  • گڈو بیراج: اپ اسٹریم 360,976 کیوسک، ڈاؤن اسٹریم 325,046 کیوسک

  • سکھر بیراج: اپ اسٹریم 329,648 کیوسک، ڈاؤن اسٹریم 278,398 کیوسک

  • کوٹری بیراج: اپ اسٹریم 237,922 کیوسک، ڈاؤن اسٹریم 215,567 کیوسک

ریسکیو اور امدادی سرگرمیاں

پی ڈی ایم اے سندھ کی جانب سے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریسکیو کشتیوں کی تقسیم کر دی گئی ہے:

  • سکھر کمشنر آفس کو 8 کشتیاں

  • لاڑکانہ کمشنر آفس کو 4 کشتیاں

  • شہید بینظیر آباد کمشنر آفس کو 4 کشتیاں

  • پاکستان نیوی (سکھر) کو 5 کشتیاں

  • ریسکیو 1122 حیدرآباد کو 1 او بی ایم

سندھ حکومت کی تیاریوں کا جائزہ

سندھ حکومت نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ کچے کے علاقوں میں میڈیکل اور ویٹرنری کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ افراد اور مویشیوں کو فوری طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

ضلع کشمور میں:

  • محکمہ بحالیات کے 2 موبائل ہسپتال یونٹس

  • پی پی ایچ آئی کے 2 موبائل یونٹس

  • 10 فکسڈ میڈیکل کیمپس

  • محکمہ لائیو اسٹاک کے 6 فکسڈ اور 1 موبائل ہسپتال فعال کر دیے گئے ہیں۔

محکمہ صحت نے ملیریا، ڈینگی، ڈائیریا، سانپ اور کتے کے کاٹنے کی ادویات اور ویکسین ہنگامی بنیادوں پر تمام اسپتالوں میں دستیاب کر دی ہیں۔

حفاظتی اقدامات اور سیکیورٹی

محکمہ آبپاشی کی جانب سے کے کے بند پر ڈمپنگ کا کام جاری ہے، جبکہ پولیس اور رینجرز نے اریگیشن عملے کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں تاکہ کسی ہنگامی صورتحال میں فوری کارروائی کی جا سکے۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *