سیاست July 20, 2025 Shahbaz Sayed

حکومت سندھ کا پیپلز آئی ٹی پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع، 1.4 ارب روپے کا بجٹ مختص

کراچی: حکومت سندھ نے پیپلز آئی ٹی پروگرام (پی آئی ٹی پی) کے دوسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے، جس کے لیے 1.4 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد صوبے کے نوجوانوں کو ڈیجیٹل معیشت کا فعال حصہ بنانا ہے۔

اس موقع پر سندھ کے سینئر وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی آئی ٹی پی نوجوانوں کے لیے ایک ماڈل پروگرام بن چکا ہے۔ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 13,565 طلبہ کو جدید آئی ٹی شعبوں میں تربیت دی جا چکی ہے، جبکہ نمایاں کارکردگی دکھانے والے 300 طلبہ کو گوگل کروم بکس اور لیپ ٹاپس بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ اب دوسرے مرحلے کے تحت 12 ہائی ڈیمانڈ آئی ٹی شعبوں میں 35,000 نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025-26 میں سندھ کی سرکاری جامعات کے لیے ریکارڈ 42 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو ملک کے دیگر تمام صوبوں سے زیادہ ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ حکومت سندھ نے تعلیمی شعبے میں کئی اہم منصوبے مکمل کیے ہیں، جن میں این ای ڈی یونیورسٹی میں فوڈ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر شامل ہے، جس پر 96.481 ملین روپے لاگت آئی۔ علاوہ ازیں، 67.11 ملین روپے کی لاگت سے انٹرنیشنل بوائز ہاسٹل کی تکمیل کر کے طلبہ کے لیے کھولا گیا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ منصوبے سندھ میں اعلیٰ تعلیمی انفراسٹرکچر کی بہتری اور نوجوانوں کو عملی زندگی کے لیے تیار کرنے کے حکومتی عزم کا ثبوت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو نہ صرف تعلیمی مواقع فراہم کر رہی ہے بلکہ انہیں ملک کی معیشت میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے جدید مہارتوں سے بھی آراستہ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کے یہ اقدامات صوبے کی ترقی اور نوجوان نسل کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔