بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی پولیس نے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ رپورٹ کیا ہے، جہاں 2016 میں شادی کے بندھن میں بندھنے والی نکی کو سسرالیوں کی جانب سے جہیز کے مطالبات اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سسرالی رشتہ دار مسلسل 36 لاکھ روپے کا تقاضا کرتے تھے اور جہیز میں دی گئی دیگر اشیاء کو بھی ناکافی سمجھتے تھے۔
افسوسناک دن نکی کو اس کے کمسن بچے کے سامنے پہلے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی گئی۔
نکی کی بہن کنچن، جو اسی گھر میں بیاہی گئی تھی، نے بتایا کہ دونوں بہنیں برسوں سے جہیز کی وجہ سے ظلم سہتی آرہی تھیں۔ کنچن کے مطابق اسے بھی اس رات تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور دھمکی دی گئی کہ “تم مرو گی تو ہم دوسری شادی کرلیں گے۔”
پولیس کے مطابق شدید زخمی نکی کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکی۔ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، شوہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ واقعہ بھارت میں جہیز کے بڑھتے ہوئے مسائل اور خواتین پر جاری تشدد کی ایک اور المناک مثال ہے۔