اقوام متحدہ اجلاس میں پاکستان کا پانی پر عالمی تعاون کا مطالبہ

-
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پائیدار ترقی کے لیے پانی کے حصول پر ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں پاکستان کی نمائندگی اقوام متحدہ میں نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے کی۔
-
اجلاس میں عثمان جدون نے عالمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پانی تفرقے کی نہیں، بلکہ اتحاد کی علامت ہے۔
-
ان کا کہنا تھا کہ پانی کو ہتھیار بنا کر تقسیم کی کسی بھی کوشش سے گریز کیا جانا چاہیے۔
-
انہوں نے آئندہ 2026 میں ہونے والی عالمی آبی کانفرنس کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
-
ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس سرحدی دریاؤں کے پائیدار نظم و نسق کا نادر موقع ہے، جس میں قانونی فریم ورک، تعاون اور تنازعات سے بچاؤ پر توجہ دی جائے۔
-
پاکستانی مندوب نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنا بہت ضروری ہے اور مشترکہ پانیوں کے منصفانہ استعمال اور نقصان سے بچاؤ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
-
سفیر عثمان جدون نے اجلاس میں “سرحد پار آبی تعاون” کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ دنیا بھر میں 2 ارب لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، جس سے عالمی سطح پر خطرات بڑھ رہے ہیں۔
-
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان خود بھی موسمیاتی اور پانی کے بحرانوں سے متاثر ہو رہا ہے۔
-
ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس 22 کروڑ پاکستانیوں کی زندگی، صحت اور توانائی کے لیے نہایت اہم ہے اور پاکستان اس عالمی آبی کانفرنس کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کرے گا۔
-
اس موقع پر گزشتہ ماہ کی ایک اہم بات بھی یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھی تو پاکستان جواب میں جنگ تک جا سکتا ہے۔
-
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ بھارت کے پاس دو ہی راستے ہیں: یا تو سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے، یا پھر جنگ کے لیے تیار رہے۔