کابل/اسلام آباد: افغان میڈیا طلوع نیوز کے مطابق زلزلے کا مرکز جلال آباد شہر میں 8 کلو میٹر گہرائی میں تھا، جس کی شدت 6 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے بعد مزید پانچ آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے جن کی شدت 4.3 سے 5.2 کے درمیان رہی۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے افغان ادارے کے مطابق سب سے زیادہ جانی نقصان نورگل، سواکئی، واٹاپور، منوگی اور چپہ درہ کے اضلاع میں ہوا، جہاں کئی گاؤں مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے۔ خدشہ ہے کہ اب بھی سینکڑوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
امدادی کارروائیاں جاری ہیں، وزارتِ دفاع، داخلہ اور صحت کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ چکی ہیں۔ زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ننگرہار ریجنل اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسلامی امارتِ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تمام حکام کو ہدایت دی ہے کہ متاثرین کی جانیں بچانے کے لیے بھرپور صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں۔
زلزلے کے جھٹکے ننگرہار، لغمان، کابل اور پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے افغانستان اور پاکستان میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تباہ کن زلزلہ کابل کے ساتھ ساتھ اسلام آباد سمیت پاکستان کے کئی حصوں میں بھی محسوس کیا گیا۔