صحت July 26, 2025 Shahbaz Sayed

چیف جسٹس سندھ کا جناح اسپتال کا دورہ، جدید سہولیات کو “کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن” قرار دیا

کراچی میں واقع جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کو اُس وقت ایک اہم اعتراف حاصل ہوا جب چیف جسٹس سندھ نے اسپتال کا دورہ کیا۔ ان کی آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان، پروفیسر طارق محمود اور دیگر اہم شخصیات نے ان کا استقبال کیا۔

چیف جسٹس نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا تفصیلی معائنہ کیا، جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومتِ سندھ کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر انہیں اسپتال میں ہونے والی حالیہ ترقیات کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن بھی دی گئی۔

پریزنٹیشن کے مطابق، جناح اسپتال میں گزشتہ 13 برسوں کے دوران بستروں کی تعداد 1185 سے بڑھا کر 2208 کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس میں مزید 550 بستروں کا اضافہ متوقع ہے۔

اسپتال کی وسعت یہیں ختم نہیں ہوتی — 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا۔ خاص بات یہ ہے کہ یہاں تمام سہولیات بلا تفریق اور بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔

اب تک اسپتال میں نہ صرف پاکستان کے 167 شہروں سے، بلکہ دنیا کے 15 مختلف ممالک سے بھی مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کی بات کریں تو سائبر نائف مشین کا تازہ ترین ماڈل محض 23 منٹ میں کینسر کے علاج کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ سن 2012 کی 150 منٹ اور 2018ء کی 60 منٹ والے ماڈلز کے مقابلے میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔

چیف جسٹس سندھ نے اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات کو سراہتے ہوئے کہا کہ “یہ سب کچھ کینسر جیسے جان لیوا مرض میں مبتلا افراد کے لیے امید کی کرن ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر اداروں کو بھی اس ماڈل سے سیکھنا چاہیے اور عوام کو مفت اور معیاری طبی سہولیات فراہم کرنی چاہییں۔