لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے انکشاف کیا کہ وہ پاک بھارت جنگ کے کئی اہم لمحوں کے چشم دید گواہ ہیں اور کئی آپریشنز میں براہِ راست شامل بھی رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے پس پردہ رہ کر بھارت کی ہر چال پہلے سے جان لیتے تھے۔ جب نیت پختہ ہو تو اللہ بھی ساتھ دیتا ہے اور فتح مقدر بن جاتی ہے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ:
بھارت نے نور خان ایئربیس پر 7 میزائل داغے لیکن سب ایئر بیس سے باہر گرے، کوئی نقصان نہیں ہوا۔
پاکستان نے جواب میں بھارت کے 36 مقامات کو نشانہ بنایا۔
پاک فضائیہ نے بھارت کے 6 جہاز تباہ کیے، جن کی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران سعودی حکومت کا ایک وفد پاکستان آیا، جو بھارت سے تازہ تازہ واپس آیا تھا، اور اس نے بھی بھارتی ناکامیوں کا اعتراف کیا۔
محسن نقوی نے انکشاف کیا کہ اس جنگ کے پیچھے صرف نریندر مودی نہیں بلکہ امیت شاہ اور اجیت دوول بھی ملوث تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس مشکل وقت میں تمام سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر تھیں اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بہترین سفارتکاری کی۔
انہوں نے دوٹوک کہا:
“کشمیر کا پیچھا ہم اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت نہیں مل جاتا۔”
محسن نقوی نے مزید کہا کہ اس جنگ میں اصل کریڈٹ فیلڈ مارشل اور وزیراعظم کو جاتا ہے جنہوں نے دباؤ برداشت کیا اور بھارت کو بھرپور جواب دیا۔