غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور قحط: مزید درجنوں فلسطینی شہید، بھوک سے اموات کی تعداد 281 تک پہنچ گئی

غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور قحط: مزید درجنوں فلسطینی شہید، بھوک سے اموات کی تعداد 281 تک پہنچ گئی - اردو خبریں

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے شمال مغرب میں اسرائیلی توپ خانے نے بے گھر خاندانوں کے خیموں پر گولہ باری کی۔ اس افسوسناک واقعے میں 16 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 6 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

اسی روز وسطی غزہ کے مغازی پناہ گزین کیمپ میں ڈرون حملے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ امداد کے انتظار میں کھڑے مزید شہری فائرنگ کی زد میں آ گئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق غذائی قلت اور بھوک کے باعث بھی 8 فلسطینی زندگی کی بازی ہار گئے، جن میں 2 بچے شامل ہیں۔ قحط کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 281 ہو چکی ہے، جن میں 114 بچے شامل ہیں۔

وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البُرش نے کہا:
“قحط غزہ کے عوام کے جسموں کو خاموشی سے نگل رہا ہے، بچوں کو زندگی کے حق سے محروم کر رہا ہے اور خیموں اور اسپتالوں کو روزانہ کے سانحات میں بدل رہا ہے۔”

اقوامِ متحدہ نے 22 اگست کو غزہ میں باضابطہ قحط کا اعلان کیا اور اسرائیل پر امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسے “انسانی ہاتھوں سے پیدا کردہ سانحہ” قرار دیا۔

عالمی اداروں کے مطابق اس وقت غزہ کی کل آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ — یعنی 5 لاکھ سے زائد افراد — شدید بھوک کا شکار ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ تعداد ستمبر کے آخر تک مزید بڑھ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 62 ہزار 600 سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *