سیاست July 28, 2025 Shahbaz Sayed

عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے، متعلقہ عدالت میں پیشی کی ہدایت

پشاور: پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے دائر ضمنی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل بشیر خان وزیر ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ نے پشاور ہائیکورٹ سے متعدد مقدمات میں حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے، اور وہ ان مقدمات میں باقاعدگی سے پیش ہو رہے ہیں۔ تاہم، اسلام آباد کے ایک کیس میں سینیئر سول جج کی جانب سے 19 جولائی کو وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، جن کے تحت انہیں 21 جولائی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

وکیل کے مطابق، وزیراعلیٰ کو نہ تو پیشی کی تاریخ کا علم تھا اور نہ ہی متعلقہ عدالتی حکم نامہ موصول ہوا، جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عدالتی حکم کی تاریخ گزر چکی تھی جب یہ اطلاع ملی، لہٰذا وزیراعلیٰ کے لیے بروقت پیشی ممکن نہ تھی۔ تاہم، اب وہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔

بشیر وزیر ایڈوکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کیے جائیں، کیونکہ وزیراعلیٰ نہ صرف صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں بلکہ وہ عدالتی کارروائیوں کا بھی احترام کرتے ہیں اور پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔

عدالت نے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد سینیئر سول جج اسلام آباد کے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری سے روک دیا۔ ساتھ ہی عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہو کر قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کریں۔