شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: پوٹن امن مذاکرات پر آمادہ، مغرب کو یوکرین جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: پوٹن امن مذاکرات پر آمادہ، مغرب کو یوکرین جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا - اردو خبریں

ماسکو/بیجنگ: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے عندیہ دیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

 

واضح رہے کہ فرانس سمیت کئی مغربی ممالک نے صدر پوٹن کو ٹرمپ کے ساتھ طے پانے والے معاملات پر ردعمل دینے کے لیے آج (پیر) تک کی مہلت دی تھی۔

 

چین میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پوٹن نے یوکرین پر حملے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا اور ایک بار پھر مغربی ممالک کو جنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کی موجودہ جنگ روس کے حملے سے نہیں بلکہ علیحدگی پسندوں کی بغاوت اور مغرب کی حمایت سے شروع ہوئی۔

 

پوٹن نے اپنی تقریر میں انکشاف کیا کہ الاسکا میں ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں اہم نکات پر اتفاق ہو گیا ہے، اور امید ہے کہ اس پیش رفت سے یوکرین میں امن کی راہیں کھلیں گی۔

 

انہوں نے الزام لگایا کہ مغربی ممالک نے یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی کوشش کر کے صورتحال کو مزید بگاڑا۔ ساتھ ہی چین اور دیگر حلیف ممالک کی سہولت کاری اور کوششوں پر شکریہ بھی ادا کیا۔

 

قبل ازیں ٹرمپ-پوٹن ملاقات کے بعد امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف نے بتایا تھا کہ ممکنہ امن معاہدے کے چند نکات پر اتفاق ہوا ہے، جن میں یوکرین کو سکیورٹی کی ضمانت دینا بھی شامل ہے۔

 

خیال رہے کہ 2014 میں کریمیا پر روسی قبضے کے بعد سے مشرقی یوکرین کے کئی علاقے روسی حمایت یافتہ گروہوں کے زیر قبضہ ہیں

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *