وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ورلڈ بینک کے وفد کے ساتھ اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پبلک ریسورسز فار اِنکلیوسو ڈویلپمنٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں بتایا کہ صوبائی حکومت ریونیو میں اضافہ، سروس ڈیلیوری میں بہتری اور غیرترقیاتی بجٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ ان کے مطابق سندھ حکومت نئے ٹیکس ریونیو کی شرحِ نمو بڑھانے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے تعلیم کے شعبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پرائمری اور مڈل اسکولوں میں انرولمنٹ بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات جاری ہیں۔ اجلاس میں زرعی ٹیکس، سیلز ٹیکس آن سروسز اور پراپرٹی ٹیکس کے نظام کو مزید بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کو ایک مضبوط اور شفاف ٹیکس کلیکشن ادارے کے طور پر مستحکم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں پنشن ریفارمز متعارف کرائی گئی ہیں، مالی ادائیگیاں ڈیجیٹائز کی جا رہی ہیں جبکہ غیرترقیاتی اخراجات میں کمی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے صحت اور تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے اور بر وقت فنڈز کے اجرا کی پالیسی پر سختی سے عمل ہو رہا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ آئندہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں صحت اور تعلیم کو سب سے آگے رکھا جائے گا۔
اجلاس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا فضل، ناصر شاہ، سردار شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ اور سیکرٹری فنانس فیاض جتوئی سمیت اعلیٰ حکام شریک تھے، جب کہ ورلڈ بینک کے وفد کی قیادت آپریشن منیجر گائیلیس کر رہے تھے، دیگر اراکین میں آپریشن آفیسر حنا سلیم لوطیہ، سینئر اکنامسٹ عدنان اشرف اور بلال ملائب شامل تھے۔